غزل
عشق کی راہوں میں ہم کو تو ملیں مایوسیاں
جو ہوئے ہیں کامراں وہ لوگ رہتے ہیں کہاں
جن میں ہو مہر و محبت جن میں ہو انس و خلوص
یہ بتاؤ دوست ایسے لوگ ملتے ہیں کہاں
زخم بھرتے جا رہے ہیں پھر تمہاری یاد کے
آؤ اب پھر سے سجائیں کوئی یادوں کا جہاں
بھول جانا اب تجھے میرے لئے ممکن نہیں
تو بھی مجھ کو بھول جائے یہ بھی ہے ممکن کہاں
زندگی ہے پھول کی مانند دلکش اور حسیں
زندگی کا حسن لیکن میں نے دیکھا ہیں کہاں
ہم بڑھے تو خود ہی اپنے پاس منزل آ گئی
ہم رکے جب بھی تو گویا رک گیا سارا جہاں
رنج و غم، آہ و فغاں، تاریکیاں، مایوسیاں
جس کے پیچھے ہم چلے تھے وہ مسرت اب کہاں
سلیمان صدیقی
Urdu Ghazal by Suleman Siddiqui |
______________________||FaceBook Page||______________________
Urdu Ghazal by Suleman Siddiqui |
ग़ज़ल
इश्क़ की राहों में हमको तो मिलीं मायूसियाँ
जो हुये हैं कामराँ वोह लोग रहते हैं कहाँ
ज़ख्म भरते जा रहे हैं फिर तुम्हारी याद के
आओ अब फिर से सजायें कोई यादों का जहाँ
भूल जाना अब तुझे मेरे लिये मुमकिन नहीं
तू भी मुझको भूल जाये यह भी है मुमकिन कहाँ
हम बढ़े तो ख़ुद ही अपने पास मंज़िल आ गई
हम रुके जब भी तो गोया रुक गया सारा जहाँ
रंजो-ग़म, आहो-फुग़ाँ, तारीकियाँ, मायूसियाँ
जिस के पीछे हम चले थे वह मसर्रत अब कहाँ
सुलेमान सिद्दीक़ी