Saturday, November 14, 2015

Ghazal : AuroN Ka Toh Shikwa Hi Kiya KarteY HaiN Ham Log

غزل

اوروں کا تو شکوہ ہی کیا کرتے ہیں ہم لوگ
غیروں کی طرح خود سے ملا کرتے ہیں ہم لوگ

پہلے تو کیا کرتے ہیں خود چاک گریباں
پھر خود ہی رفو اس کو کیا کرتے ہیں ہم لوگ

وہ اہل چمن ہیں کہ جب آتا ہے کوئی وقت
گلشن کو لہو اپنا دیا کرتے ہیں ہم لوگ

غم ہو کہ خوشی اپنے لئے دونوں ہیں یکساں
احساس سے اب دور رہا کرتے ہیں ہم لوگ

تبدیلی اقدار کا کیا دھیان نہیں ہے
اس دور میں کیوں ذکر وفا کرتے ہیں ہم لوگ

وہ درس محبت کا ملا ہے کسی در سے
اب غیروں کے حق میں بھی دعا کرتے ہیں ہم لوگ

سلیمان صدیقی

Suleman Siddiqui Poetry
A Ghazal by Suleman Siddiqui

______________________||FaceBook Page||______________________

Suleman Siddiqui Urdu Poetry
An Urdu Ghazal by Suleman Siddiqui
 ग़ज़ल

औरों का तो शिकवा ही किया करते हैं हम लोग
ग़ैरों की तरह ख़ुद से मिला करते हैं हम लोग

पहले तो किया करते हैं ख़ुद चाक गिरेबाँ
फिर ख़ुद ही रफ़ू उसको किया करते हैं हम लोग

वह अहले चमन हैं कि जब आता है कोई वक़्त
गुलशन को लहू अपना दिया करते हैं हम लोग

ग़म हो कि ख़ुशी अपने लिये दोनों हैं यकसां
एहसास से अब दूर रहा करते हैं हम लोग

वह दर्स मोहब्बत का मिला है किसी दर से
अब ग़ैरों के हक़ में भी दुआ करते हैं हम लोग

सुलेमान सिद्दीक़ी