غزل
محبت میں ہم ٹھوکریں کھا رہے ہیں
مگر آگے بڑھتے چلے جا رہے ہیں
زمانے سے الفت ہے اور مجھ سے نفرت
مجھی پر وہ یہ ظلم کیوں ڈھا رہے ہیں
سکوں سے گزرتا نہیں کوئی لمحہ
محبت کی ہم یہ سزا پا رہے ہیں
کبھی بھی جو میری سمجھ میں نہ آئے
وہی بات مجھ کو وہ سمجھ آرہے ہیں
وہ اب تک تھےمجھ سے خفا اور برہم
مگر آگے بڑھتے چلے جا رہے ہیں
زمانے سے الفت ہے اور مجھ سے نفرت
مجھی پر وہ یہ ظلم کیوں ڈھا رہے ہیں
سکوں سے گزرتا نہیں کوئی لمحہ
محبت کی ہم یہ سزا پا رہے ہیں
کبھی بھی جو میری سمجھ میں نہ آئے
وہی بات مجھ کو وہ سمجھ آرہے ہیں
وہ اب تک تھےمجھ سے خفا اور برہم
مگر آج در پر چلے آ رہے ہیں
سلیمان صدیقی
A Ghazal by Suleman Siddiqui |
___________________________________
______________Visit us at our ||FaceBook Page|| too_____________________
___________________________________
A Ghazal by Suleman Siddiqui |
मुहब्बत में हम ठोकरें खा रहे हैं
मगर आगे बढ़ते चले जा रहे हैं
मगर आगे बढ़ते चले जा रहे हैं
ज़माने से उल्फ़त है और मुझसे नफ़रत
मुझी पर वह यह ज़ुल्म क्यों ढा रहे हैं
मुझी पर वह यह ज़ुल्म क्यों ढा रहे हैं
सुकूँ से गुज़रता नहीं कोई लम्हा
मुहब्बत की हम यह सज़ा पा रहे हैं
मुहब्बत की हम यह सज़ा पा रहे हैं
कभी भी जो मेरी समझ में ना आये
वही बात मुझको वह समझा रहे हैं
वही बात मुझको वह समझा रहे हैं
वह अब तक थे मुझसे ख़फ़ा और बरहम
मगर आज दर पर चले आ रहे हैं
मगर आज दर पर चले आ रहे हैं
सुलेमान सिद्दीक़ी