Monday, March 23, 2015

Ghazal : Jagmagate Shahar Ki Kya Khoob Hain TareekiyaN

غزل


جگمگاتے شہر کی کیا خوب ہیں تاریکیاں
گھر کے باہر ہے اجالا گھر کے اندر ہے دھواں

اے فقیہ شہر اب تو کس لئے خاموش ہے
سچ کے کہنے پر کٹی ہے کس لئے میری زباں

تم بھی رکھتے ہو محبت میرے دل میں بھی خلوص
پھر یہ کیسا فاصلہ میرے تمھارے درمیاں

زندگی ہے یا کسی مفلس کا بوسیدہ لباس
ہے دریدہ پیرہن اڑتی ہیں جس کی دھجیاں

وہ تیری مخمور آنکھیں وہ تیرے ہوٹوں کا لمس
ڈھونڈھتا ہوں چار سو لیکن وہ جنت اب کہاں

وہ تیری مرمری سی باہیں وہ تیرے کاکل کی شب
ہم کبھی سرشار رہتے تھے انھیں کے درمیاں

وہ مہکتی رات جب پہلو میں میرے آپ تھے
یاد ہی اب رہ گئی ہے اب بھلا وہ شب کہاں

زندگی اک دشت کی مانند ویراں ہو گئی
تم نہیں ہو ساتھ تو مہکی ہوئی راتیں کہاں

سلیمان صدیقی
_________________________

Suleman Siddiqui Poetry
A Ghazal by Suleman Siddiqui

Sunday, March 22, 2015

Ghazal : Mushkilon Mey Bhi Khuda ko Yaad Tum Kar Lo Agar

غزل


مشکلوں میں بھی خدا کو یاد کر لو تم اگر
شامِ غم خود لے کے آ جائے گی نورانی سحر

میں نے کچھ الله سے مانگا نہیں اپنے لئے
کون کہتا ہے دعاؤں میں نہیں میری اثر

میں نہ اربابِ نظر میں ہوں نہ اہلِ زر میں ہوں
ان کی محفل میں بھلا ہو کس طرح میرا گزر

جستجوئے یار تو بس گرمئ  خوں تک رہی
دل میں وہ پہلا سا شعلہ ہے نہ باقی ہے شرر

مسئلوں کی بیڑیوں نے قید کر رکھا مجھے
موت تو آزاد کر دے بیڑیاں یہ کاٹ کر

دل میں داغِ آرزو، آنکھوں میں دشتِ بیکسی
مل گیا ہاں مل گیا مجھ کو محبت کا ثمر


سلیمان صدیقی
______________________

Suleman Siddiqui Urdu Poetry
Suleman Siddiqui Urdu Poetry

Tuesday, March 17, 2015

Hamd | حمد

 دونوں عالم کا آسرا تو ہے
صاحب بخشش و عطا تو ہے

ابتدا تو ہے انتہا تو ہے
فہم و دانش سے ماورا تو ہے

جستجو تیری اضطرابِ نظر
خلشِ دل کا مدعا تو ہے

لب پہ ہے لا الہ اللله
میں ہوں بندہ مرا خدا تو ہے

تیری توحید نور فکر و خیال
رہنماؤں کا رہنما تو ہے

غیب آئینہ شہود ترا
جو چھپا ہے وہ دیکھتا تو ہے

لمحہ لمحہ پہ ہے نگاہ تیری
خلق سوتی ہے جاگتا تو ہے

کیوں کسی در پہ ہاتھ پھیلاؤں
جب میں تیرا ہوں اور مرا تو ہے

اے غفورالرحیم چشمِ کرم
دینے والا حیات کا تو ہے
 ~:~
 سلیمان صدیقی
__________________________

Suleman Siddiqui Poetry
Hamd by Suleman Siddiqui