غزل
مشکلوں میں بھی خدا کو یاد کر لو تم اگر
شامِ غم خود لے کے آ جائے گی نورانی سحر
میں نے کچھ الله سے مانگا نہیں اپنے لئے
کون کہتا ہے دعاؤں میں نہیں میری اثر
میں نہ اربابِ نظر میں ہوں نہ اہلِ زر میں ہوں
ان کی محفل میں بھلا ہو کس طرح میرا گزر
جستجوئے یار تو بس گرمئ خوں تک رہی
دل میں وہ پہلا سا شعلہ ہے نہ باقی ہے شرر
مسئلوں کی بیڑیوں نے قید کر رکھا مجھے
موت تو آزاد کر دے بیڑیاں یہ کاٹ کر
دل میں داغِ آرزو، آنکھوں میں دشتِ بیکسی
مل گیا ہاں مل گیا مجھ کو محبت کا ثمر
سلیمان صدیقی
______________________
Suleman Siddiqui Urdu Poetry |
No comments:
Post a Comment