غزل
محبت میں ہم نے یہ ہستی گنوائ
مگر ان کی الفت کہاں ہاتھ آئ
چراغوں سے روشن ہیں گھر جن کے دیکھیں
کسی کے دئیے کی ہے لو ٹمٹمائ
ہمیشہ رہا میں تو افسردہ خاطر
جہاں میں بہت ہی مصیبت اٹھائی
خدایا مجھے بس جہاں سے اٹھا لے
کہ اک دن نہ یہ زندگی راس آئ
کوئی کاش مجھ پر ستم اپنے ڈھائے
کوئی کاش مجھ سے کرے بے وفائ
تجھی پر ہیں عاشق مگر سوچتے ہیں
ادا ہم کو تیری بھلا کون بھائ
سپر ڈال دی سب نے تیغ ستم پر
مگر اک ہمیں نے محبت نبھائ
سلیمان صدیقی
_____________________
محبت میں ہم نے یہ ہستی گنوائ
مگر ان کی الفت کہاں ہاتھ آئ
چراغوں سے روشن ہیں گھر جن کے دیکھیں
کسی کے دئیے کی ہے لو ٹمٹمائ
ہمیشہ رہا میں تو افسردہ خاطر
جہاں میں بہت ہی مصیبت اٹھائی
خدایا مجھے بس جہاں سے اٹھا لے
کہ اک دن نہ یہ زندگی راس آئ
کوئی کاش مجھ پر ستم اپنے ڈھائے
کوئی کاش مجھ سے کرے بے وفائ
تجھی پر ہیں عاشق مگر سوچتے ہیں
ادا ہم کو تیری بھلا کون بھائ
سپر ڈال دی سب نے تیغ ستم پر
مگر اک ہمیں نے محبت نبھائ
سلیمان صدیقی
_____________________
Urdu Ghazal by Suleman Siddiqui |
Urdu Ghazal by Suleman Siddiqui |
ग़ज़ल
मुहब्बत में हम ने ये हस्ती गँवाई
मगर उनकी उलफ़त कहाँ हाथ आई
चराग़ों से रौशन हैं घर जिनके देखें
किसी के दिये की है लौ टिमटिमाई
ख़ुदाया मुझे बस जहाँ से उठा ले
कि इक दिन न ये ज़िन्दगी रास आई
कोई काश मुझ पर सितम अपने ढाये
कोई काश मुझ से करे बेवफ़ाई
तुझी पर हैं आशिक़ मगर सोचते हैं
अदा हम को तेरी भला कौन भाई
सुलेमान सिद्दीक़ी
मुहब्बत में हम ने ये हस्ती गँवाई
मगर उनकी उलफ़त कहाँ हाथ आई
चराग़ों से रौशन हैं घर जिनके देखें
किसी के दिये की है लौ टिमटिमाई
ख़ुदाया मुझे बस जहाँ से उठा ले
कि इक दिन न ये ज़िन्दगी रास आई
कोई काश मुझ पर सितम अपने ढाये
कोई काश मुझ से करे बेवफ़ाई
तुझी पर हैं आशिक़ मगर सोचते हैं
अदा हम को तेरी भला कौन भाई
सुलेमान सिद्दीक़ी
No comments:
Post a Comment